مسجد اقصیٰ کےامام وخطیب الشیخ محمد نے گذشتہ روز قبلہ اول میں نماز جمعہ کےعظیم الشان اجتماع سے خطاب میں بیت المقدس کے معاملے میں عرب اورمسلمان حکمرانوں کے کردار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلمان ممالک اور عرب دنیا کے حکمران بیت المقدس کے تحفظ کے لیے ٹھوس حکمت عملی اپناتے تو آج امریکا کو القدس اسرائیل کے حوالے کرنے کی جرات نہ ہوتی۔ عرب اور مسلمان ممالک کی مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں دشمن ہم سے القدس چھین رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ محمد سلیم نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس پر فلسطینی قوم اور پوری دنیا میں عوام کا سڑکوں پر آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا نے امریکی اقدام کو مسترد کردیا ہے۔
الشیخ محمد سلیم نے فلسطینی قوم کے تمام نمائندہ طبقوں پر اپنی صفوں میں اتحاد ویگانگت پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان حکمرانوں نے قضیہ فلسطین کے معاملے میں مذمت کے سوا کچھ نہیں کیا۔ حکمرانوں سے زیادہ فلسطینیوں کی حمایت عوامی حلقوں کی جانب سے کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق گذشتہ روز جمعہ کی نماز سے قبل اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے حرم قدسی کو گھیرے میں لے رکھا تھا۔ قابض فوج نے فلسطینی شہریوں کو قبلہ اول میں نماز جمعہ کی ادائی سے روکنے کے لیے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر رکھی تھیں مگر 45 ہزار فلسطینی اسرائیلی فوج اور پولیس کی کھڑی کردہ رکاوٹیں توڑ کر قبلہ اول پہنچنے اور نماز جمعہ ادا کرنے میں کامیاب رہے۔