قابض صہیونی پولیس نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کرنے والے دو ترک شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا۔
عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے’اناطولیہ‘ کو بتایا کہ قابض صہیونی پولیس نے ترکی سے آئے متعدد شہریوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا جب کہ دو ترک شہریوں کو مسجد کےاندر سے گرفتار کرلیا گیا۔
عینی شاہدین او اخباری ذرائع کے مطابق ترک شہریوں نےایسے کپڑے پہن رکھے تھےجن پر ترکی کے پرچم بنائے گئے تھے۔
کلب ازیں کلب برائے اسیران نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ اسرائیلی فوج نے چار ترک شہریوں کو حراست میں لیا ہے جن میں سے دو کو رہا کردیا گیا جب کہ دو کو نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا گیا ہے۔
ادھر مسجد اقصیٰ کے باہر ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکاء نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ اس کے علاوہ ان کےہاتھوں میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنائے جانے کے خلاف نعروں پر مبنی پوسٹر تھے۔ اسرائیلی فوج اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا اور زہریلی آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔