قابض صہیونی فوج نے غنڈہ گردہ اور بدمعاشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں ایک فلسطینی شہری کو اپنی اراضی خالی کرنےاور اس تک یہودیوں کو رسائی دینے کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت لحم میں یہودی آباد کاری پر نظر رکھنے کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے کنوینیر احمد صلاح نے بتایا کہ صہیونی حکام نے الخضر قصبے کے رہائشی محمد احمد دعدوع کو ایک نوٹس جاری کیا ہےجس میں اس سے کہا گیا ہے کہ وہ الخضر قصبے میں موجود 10 دونم اراضی خالی کردے اور اس میں یہودیوں کو اپنی مرضی کے مطابق سرگرمیوں کی اجازت فراہم کرے۔
فلسطینی سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی طرف سے جاری کردہ نوٹس میں فلسطینی شہری دعدوع سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی اراضی کا استعمال بند کرے اور اس میں اپنی تعمیرات ختم کرتے ہوئے اراضی تک یہودیوں کو رسائی کا موقع دے۔ صہیونی حکام کی طرف سے فلسطینی شہری کو اراضی خالی کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے کی مہلت دی گئی اور کہا گیا ہے کہ مہلت ختم ہونے کے بعد اسے اپنی اراضی میں کسی قسم کی سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی تاہم وہ ان چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر کسی عدالت میں اس پر اعتراف کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب صہیونی حکام نے کسی فلسطینی شہری سے اس کی اراضی ہتھیانے کے لیے اسے نوٹس جاری کیا ہے۔ آئے روز قابض صہیونی ریاست کے کارندے اس طرح کے احکامات جاری کرتے اور فلسطینویں کو ان کی املاک جس میں اراضی اور مکانات خاص طور پر شامل ہیں سے محروم کردیا جاتا ہے۔