پنج شنبه 01/می/2025

قرارداد ویٹو کرنے کے لیے مصر نے امریکا کو بھرپور موقع دیا:ماہرین

بدھ 20-دسمبر-2017

عالمی ماہرین قانون نے دعویٰ کیا ہے کہ دو روز قبل مصرکی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے خلاف سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کرنے کے لیے امریکا کو بھرپور موقع فراہم کیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے لگتا ہے کہ سلامتی کونسل میں القدس کے حوالے سے قرارداد کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ویٹو کرایا گیا ہے۔

بین الاقوامی قانون کے ماہر اور فلسطین کے ممتاز دانشور ڈاکٹر حنا عیسیٰ نے کہا ہے کہ  سوموار کے روز سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کو امریکا ویٹو نہ کرسکتا اگر قرارداد میں امریکا کا نام شامل ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ مصرکی طرف سے پیش کی گئی قرارداد میں القدس کا مجمل تذکرہ کیا گیا تھا۔ القدس کو امریکا کی جانب سے اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے پر امریکا کو فریق نہیں بنایا گیا اور نہ ہی قرارداد میں امریکا کا کوئی تذکرہ کیا گیا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر حنا عیسیٰ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے دستور کے آرٹیکل 27 کی دفعہ 3 میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اگر سلامتی کونسل کا کرئی مستقل رکن یا ویٹو پاور رکھنے والا ملک کسی تنازع میں براہ راست فریق ہو تو اس تنازع کے حوالے سے پیش کی گئی قرارداد میں اس ملک کو رائے شماری میں حصہ لینے کا اختیار نہیں۔

اس طرح اگر مصر کی طرف سے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد میں بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست تسلیم کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کا حوالہ دیا جاتا تو امریکا کو اس قرارداد کو ویٹو کرنے کا اختیار نہ ہوتا۔ مگر اس قرارداد میں امریکا کا تذکرہ نہ کرکے واشنگٹن کو القدس کے حوالےسے پیش کردہ قرارداد ویٹو کرنے کا موقع دیا گیا۔

فلسطینی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل میں قرارداد مصر کی طرف سے پیش کی گئی مگر اس قرارداد کی درخواست فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے دی گئی تھی۔ اس قرارداد میں القدس کے حوالے سے سابقہ قراردادوں بالخصوص قرارداد 478 کا ذکر کیا گیا جس میں 30 جولائی 1980ءکو اسرائیلی کنیسٹ کی طرف سے القدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کی مخالفت کی گئی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں حنا عیسیٰ نے کہا کہ امریکا نے عرب اور فلسطین سے متعلق 43 قرار دادیں ویٹو کی ہیں۔ ان میں سے 14 قراردادیں بیت المقدس سے متعلق ہیں جب کہ القدس کے حوالے سے مجموعی طور پر 84 قراردادیں سلامتی کونسل میں منظور ہوچکی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی