فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے 22 معاہدوں اور سمجھوتوں پر دستخط کیے ہیں جس کے بعد فلسطینی مملکت کی دنیا کےکئی دوسرے اداروں اور معاہدوں میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق صدر عباس کی جانب سے منظور کردہ ’انتہائی اہمیت کے حامل‘ معاہدوں میں شمولیت کے بعد مملکت فلسطین عالمی نوعیت کے بنیادی مسائل کے حل اور ان کے حوالے سے بات چیت کی اہل ہوجائے گی۔
نیز ان معاہدوں اور سمجھتوں میں شمولیت کےبعد فلسطین کا عالمی برادری کے ساتھ رابطہ مزید مستحکم اور مضبوط ہوگا اور فلسطین عالمی ذمہ داریوں کی انجام دہی کی طرف ایک قدم اور آگے بڑھ جائے گا۔
قبل ازیں رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے ایک اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے صدر محمود عباس نے کہا کہ ہمین عالمی اداروں اور معاہدوں میں شمولیت کا بھرپور حق ہے۔ ہم جلد ہی ان 22 تنظیموں میں شمولیت کی تفصیلات جاری کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مجموعی طور پر 522 اداروں میں شمولیت اختیار کرنا ہے اور ہم ہر سوموار کو 22 سے 30 تنظیموں کے معاہدوں میں شامل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے اعلان کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔