ترکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لیے سلامتی کونسل میں تحریک لانے کےساتھ مشرقی بیت القدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ صدر طیب اردوآن نے تمام ممالک سے بیت المقدس کو فلسطین کا درالحکومت تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ترک صدر طیب اردوآن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے مشرقی بیت المقدس میں اپنا سفارتخانہ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی تمام مسلم ممالک سے بیت المقدس کو فلسطینی دارالحکومت تسلیم کرنے کی اپیل بھی کر دی ہے۔
انقرہ میں فلسطینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے جمع ہونے والے ہزاروں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ امریکی صدر کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لیے ترکی سیکیورٹی کونسل میں تحریک پیش کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکا رکاوٹ بن گیا تو قرارداد جنرل اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی مشرقی بیت المقدس کو فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قرار دے چکے ہیں۔جہاں تک امریکا کی طرف سے سفارت خانے کی القدس منتقلی کا تعلق ہے تو وہ محض صہیونی توسیع پسندی کی فکر اور منطق کو آگے بڑھانا ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ عبرانی ریاست کو مسلمانوں کے دارالحکومت پر اپنا تسلط جمانے کا کوئی حق نہیں۔