ترکی کے وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں ان کے ملک کا عمومی قونصل خانہ فلسطین میں انقرہ کے سفارت خانے کا درجہ اختیار کرگیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کو شمالی ریاست ارتوین میں ایک جلسہ عام سے خطاب میں ترک وزیراعظم نے کہا کہ بیت المقدس میں قائم ترک قونصل خانے کو فلسطین میں ترکی کے باضابطہ سفارت خانے کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بیت المقدس میں ان کا قونصل جنرل کو فلسطینی مملکت میں ترکی کےسفیر کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ فلسطین میں ترکی کا اور کوئی سفارتی مشن نہیں۔
ترک وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل تسلیم کرے یا نہ کرے اس سے فرق نہیں پڑتا۔ القدس ایک حقیقت ہے اور اسرائیلی ریاست کے اقدامات یا امریکیوں کے فیصلوں سے یہ حقیقت بدل نہیں سکتی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’اعلان القدس‘ کے بارے میں ترک وزیراعظم نے کہا کہ ٹرمپ نے القدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دے کر غیرذمہ دارانہ اور غیرقانونی قدم اٹھایا ہے۔ پورا خطہ اور عالمی برادری ٹرمپ کے اقدام سے اتفاق نہیں کرتی۔