جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والے چاروں فلسطینیوں کو ان کے آبائی علاقوں غزہ، بیت المقدس اور الخلیل میں سپرد خاک کردیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق چاروں شہدا کے جنازوں میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینیوں نے شرکت کی۔
بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے شہید باسل ابرابہیم کو اس کے آبائی علاقے عناتا میں سپرد خاک کیا گیا۔ شہید کا جسد خاکی رام اللہ کے سرکاری اسپتال سے عناتا لایا گیا جہاں قصبے کے باشندوں اور القدس سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں شہریوں نے شہید کو الوداعکیا۔
خیال رہے کہ باسل ابراہیم کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ جمعہ کو بیت المقدس میں عناتا کے مقام پر گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں بیت اولا کے رہائشی محمد امین عقل کا جسد خاکی شہر کے ایک مقامی اسپتال سے اس کے گھر لایا گیا جہاں گذشتہ شام اس کی تدفین کی گئی۔ امین عقول کو اسرائیلی فوج نے رام اللہ کے قرینی علاقے البیرہ میں جمعہ کے روز شہید کردیا تھا۔
غزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز اسرائیلی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے دو فلسطینیوں آدھے جسم سے محروم ابراہیم ابو ثریا اور یاسر سکرکو ان کے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا گیا۔ دونوں شہداء کی نماز جنازہ میں مقامی فلسطینی قیادت، حماس اور اسلامی جہاد کے رہ نماؤں اور کاکنوں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
ابو ثریا کے جنازے کے اجتماع سے خطاب میں حماس رہ نما اسماعیل رضوان نے کہا کہ ایک معذور شہری کو بے رحمی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کرنے سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ صہیونی فوجیوں اور جنگل کے وحشی درندوں میں کوئی فرق نہیں۔ صہیونی فوج انسانی جذبات اور اخلاقیات سے یکسر عاری درندہ صفت مخلوق ہے جو احتجاج کرنے والے دو ٹانگوں سے معذور فلسطینی کو بھی بے رحمی کے ساتھ گولیاں مار کر شہید کردیا۔