فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور قطر کے وزیرخارجہ الشیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی کے درمیان دوحہ میں اہم ملاقات ہوئی ہے۔ اس ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے غیرذمہ دارانہ اقدام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صدر محمود عباس نے اپنے دورہ قطر کے دوران دوحہ میں قطری وزیرخارجہ سےان کے دفتر میں ملاقات کی۔ دونوں رہ نماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر کے ’اعلان القدس‘ کے بعد بیت المقدس کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورت حال اور القدس کو لاحق خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر صدر محمودعباس کے ہمراہ وزیر برائےسول امور حسین الشیخ، انٹیلی جنس چیف میجر جنرل ماجد فرج، ڈائریکٹر جنرل برائے گذرگاہ امور وسرحدات نظمی مہنا اور قطر میں متعین فلسطینی سفیر منری غنام موجود تھے۔
قطری وزیرخارجہ الشیخ عبدالرحمان آل ثانی نے یقین دلایا کہ ان کا ملک بیت المقدس کے حوالے سے امریکی اقدام کی ڈٹ کر مخالفت جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہے اور اس حوالے سے امریکی صدر کے فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں۔