دوشنبه 12/می/2025

الیکٹرانک فضلے کا وزن ’ایفل ٹاور‘ سے 4500 گنا زیادہ

ہفتہ 16-دسمبر-2017

ایک نئے مطالعے سے پتا چلا ہے کہ دنیابھر میں الیکٹرانک ویسٹ [ای فضلہ] کی مقدار گذشتہ برس 4 کروڑ 50 لاکھ ٹن تک جا پہنچی۔ یہ مقدار فرانس کے مشہور زمانہ ’ایفل ٹاور‘ کے وزن سے 4500 گنا زیادہ ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فرانس کی گئی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ الیکٹرانک فضلے میں سونا اور قیمتی دھاتیں بھی شامل ہیں۔ ناکارہ ہونے والی الیکٹرانک کی اشیاء کی انتہائی محدود مقدار کو ’ری سائیکل‘ کیا جاتا ہے اور بہت بڑی مقدار ری سائیکل نہ ہونے کے باعث آلودگی پھیلانے کا باعث بنتی ہے۔

ری سائیکل کی جانے والی الیکٹرانکس کی اشیاء میں ٹیلی ویژن سیٹ، موبائل فون وغیرہ شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی طرف سے ملنے والی امداد کے باعث شمسی توانائی کی پلیٹوں اور فریزر کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی۔ اس کمی نے الیکٹرانک فضلے کی مقدار بڑھا دی۔ ان آلات میں 8 فی صد بجلی یا بٹیری کی شکل کی چیزیں شامل ہیں۔ سنہ2014ء میں ان کی مقدار 41 ملین ٹن بتائی گئی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک فضلے کے باعث انسانی ماحول پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور غیر محفوظ ری سائیکلنگ بھی اس مسئلے کا حل نہیں۔ الیکٹرانک آلات کی بھر کئی جسمانی اور نفسیاتی عوارض کو بھی جنم دیتی ہے۔ خاص طور پر گلے کے امراض، تھائی رائیڈز، مزاج میں چڑ چڑا پن، پھیپھڑوں کی کارکردگی متاثرہونا، اسقات حمل، بچے کا مردہ پیدا ہونا، مدت سے قبل بچے کی پیدائش، بچوں  کےقد کا چھوٹا رہ جانا اور ڈی این اے کے مادے کا متاثر ہونا شامل ہے۔

اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے کی گئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2016ء میں الیکٹرانک فضلے کا وزن مشہور زمانہ ایفل ٹاور کے وزن سے 4500 گنا زیادہ ہے۔

مختصر لنک:

کاپی