اقوام متحدہ کے عہدیداروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر یمن میں جنگ سے متاثرہ علاقوں تک امداد کی فراہمی یقینی نہ بنائی گئی تو لاکھوں افراد لقمہ اجل بن سکتے ہیں۔
خبرر ساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے خبردار کیا کہ یمن میں 84 لاکھ افراد فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ یمنی عوام کا محاصرہ ختم نہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں قائم عرب فوجی اتحاد نے یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں کا محاصرہ کررکھا ہے۔ گذشتہ ماہ سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض کی طرف داغے گئے میزائل کے بعد سعودی عرب نے یمن کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کردی تھی اور یہ ناکہ بندی بدستور جاری ہے۔ حالانکہ سعودی اتحاد کی طرف سے یمن کا فضائی، بری اور بحری محاصرہ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کے سینیر رابطہ کار برائے انسانی حقوق جیمی مکغولڈریک نے کہا کہ اگرچہ یمن کی ناکہ بندی میں نرمی کی گئی مگر انسانی صورت حال بدستور ابتر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یمن میں لاکھوں افراد بنیادی طبی سہولیات اور خوراک کی شدید قلت کاشکار ہیں۔ قریبا 84 لاکھ شہری یقینی موت کے منہ میں ہیں۔ اگر انہیں فوری طبی امداد فراہم نہ کی گئیں، پانی، خوراک اور دیگر ضروریات کا فقدان برقرار رہا تو اس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوگ موت سےہمکنار ہو سکتے ہیں۔