امریکی صدر ڈونڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کے خلاف قابض اسرائیلی فوج اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ مسلسل چھٹے دن بھی جاری رہا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نمائندے کے مطابق الخلیل کے مختلف علاقوں میں امریکی فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی فوج نے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔
عینی شاہدین نے مرکز اطلاعات فلسطین کے نمائندے کو بتایا کہ قابض اسرائیلی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد علاقے میں تعینات تھی اور تصادم کے علاقوں میں گھروں کی چھتوں پر ماہر نشانہ باز بھی تعینات کئے گئے تھے۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے مطابق ایک صحافی سمیت 48 فلسطینی باشندوں کو ربڑ کی گولیاں لگنے یا آنسو گیس کی شیلنگ سے سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
البیرہ کے علاقے سے تعلق رکھنے والے مقامی ذرائع کا کہنا تھا کہ شہر کے شمالی داخلی راستے پر فلسطینی وکلاء کے ایک احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کے ساتھ تصادم شروع ہوگیا۔
اس کے علاوہ بیت ایل یہودی بستی کے قریب سے اسرائیلی پولیس کے سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے چار فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
نابلس شہر کے جنوبی گائوں بیورین میں بھی فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی آبادکاروں کے درمیان پرتشدد تصادم کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
اس کے یتسھار یہودی بستی، حوارہ چیک پوائنٹ، سبسطیہ، طولکرم کی قدوری یونیورسٹی، زیتا، قفین، سلفیت، قلقلیہ، اریجا اور غزہ میں سرحدی باڑ سے ملحقہ علاقے میں بھی فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جھڑپیں دیکھنے میں آئیں۔