جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی راکٹوں کا خوف، اسرائیل نے ماہرین نفسیات سے مدد مانگ لی

پیر 11-دسمبر-2017

اسرائیلی ریاست کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کوعبرانی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کےامریکی اعلان کے بعد فلسطین میں پیدا ہونے والی کشیدگی اور فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے ممکنہ طور پرراکٹ حملوں کے بڑھتے خطرات پر سخت تشویش پائی جا رہی ہے۔

عبرانی اخبارات کےمطابق صہیونی ریاست کو فلسطینی مزاحمت کاروں بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے راکٹوں کےخطرات اوران کے اثرات کم کرنے کے لیے ماہرین نفسیات سے مدد طلب کی ہے۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی 7 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی کے قریب قائم یہودی کالونیوں کو فلسطینیوں کے راکٹ حملوں سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ ان یہودی آباد کاروں کو نفسیاتی مسائل سے بچانے اور ان کی نفسیاتی مدد کے لیے ماہرین نفسیات کی ٹیمیں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کواحساس ہے کہ غزہ کی پٹی کے قریب واقع یہودی کالونیوں میں آباد یہودیوں کو ہمہ وقت خوف لاحق رہتا ہے۔ اس خوف کو کم کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت نے تعلیمی اداروں اور دیگر مراکز میں نفسیاتی ماہرین تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ نفسیاتی ماہرین ان یہودی آباد کاروں میں فلسطینیوں کے راکٹ حملوں کے خوف سے پیدا ہونے والی نفسیاتی عوارض کو ختم کرنے میں ان کی مدد کریں گے۔

دوسری جانب اسرائیلی ماہرین نفسیات و سماجیات کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی راکٹوں کی طاقت نے یہودی آباد کاروں کی نیندیں حرام کردی ہیں۔  فلسطینیوں کے راکٹ اب صہیونیوں کے لیے ڈراؤنا خواب بن چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی