اسرائیلی ریاست کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کوعبرانی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کےامریکی اعلان کے بعد فلسطین میں پیدا ہونے والی کشیدگی اور فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے ممکنہ طور پرراکٹ حملوں کے بڑھتے خطرات پر سخت تشویش پائی جا رہی ہے۔
عبرانی اخبارات کےمطابق صہیونی ریاست کو فلسطینی مزاحمت کاروں بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے راکٹوں کےخطرات اوران کے اثرات کم کرنے کے لیے ماہرین نفسیات سے مدد طلب کی ہے۔
عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی 7 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی کے قریب قائم یہودی کالونیوں کو فلسطینیوں کے راکٹ حملوں سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ ان یہودی آباد کاروں کو نفسیاتی مسائل سے بچانے اور ان کی نفسیاتی مدد کے لیے ماہرین نفسیات کی ٹیمیں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت کواحساس ہے کہ غزہ کی پٹی کے قریب واقع یہودی کالونیوں میں آباد یہودیوں کو ہمہ وقت خوف لاحق رہتا ہے۔ اس خوف کو کم کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت نے تعلیمی اداروں اور دیگر مراکز میں نفسیاتی ماہرین تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ نفسیاتی ماہرین ان یہودی آباد کاروں میں فلسطینیوں کے راکٹ حملوں کے خوف سے پیدا ہونے والی نفسیاتی عوارض کو ختم کرنے میں ان کی مدد کریں گے۔
دوسری جانب اسرائیلی ماہرین نفسیات و سماجیات کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی راکٹوں کی طاقت نے یہودی آباد کاروں کی نیندیں حرام کردی ہیں۔ فلسطینیوں کے راکٹ اب صہیونیوں کے لیے ڈراؤنا خواب بن چکے ہیں۔