امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کے اعلان کے خلاف یورپی ملکوں میں بھی احتجاج جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جرمنی کے مختلف شہروں اور کینیڈا میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ احتجاجی جلوسوں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہروں کا اعلان ان ملکوں میں رہنے والے فلسطینیوں، عرب ممالک کے شہریوں او مسلمانوں کی جانب سے کیا گیا تھا۔
جرمنی کے مرکزی شہر اور دارالحکومت برلن میں کرویسبرگ کے مقام پر 55 منٹ تک شہریوں نے پیدل جلوسو نکالا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر القدس کو اسرائیلی ریاست کا صدر مقام قرار دینے کے خلاف نعرے درج تھے۔ فلسطینی پرچم اٹھائے ہزاروں فلسطینیوں نے صہیونی ریاست کے پرچم نذرآتش کیے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ مظاہرین نے امریکی صدر کے اقدام کے کلاف نیوکولن سے کرویسبرگ تک ریلی نکالی گئی۔
احتجاجی مظاہرین اور جلوس کی سیکیورٹی پر 300 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
ادھر کینیڈا میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد اعلان القدس کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ مظاہرین نے امریکا اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔