ترکی کے صدرطیب ایردوآن نے کہا ہے کہ بیت المقدس ہماری آنکھوں کا نور اور آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ القدس کو بچوں کے قاتلوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وسطی ترکی میں سیواس ریاست میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوآن نے کہا کہ القدس کو ایسے ملک کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے جو صرف غاصبانہ قبضے، لوٹ مار اور قتل عام کے سوا کچھ نہیں جانتا۔ ہم القدس کے لیے قانون کےدائرے اور جمہوری روایات کے مطابق جدو جہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ہمارے لیے القدس پہلے بھی فلسطین اور مسلم امہ کا ٹکڑا تھا اور آج بھی القدس فلسطین اور عالم اسلام کا اٹوٹ انگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ القدس کو لاحق خطرات کے حوالے سے بدھ کے روز استنبول میں اسلامی سربراہ کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ القدس کےحوالے سے روڈ میپ بدھ کے روز استنبول میں ہونے والی کانفرنس میں طے کیاجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کو بتائیں گے کہ القدس کے بارے میں ٹرمپ کے اقدام کے اقدام پر عمل درآمد کرنا ممکن نہیں۔