قطر کے ممتازعالم دین اور بین الاقوامی علماء اتحاد کے چیئرمین علامہ یوسف القرضاوی نے کہا ہے کہ قبلہ اول کے دفاع کے لیے فلسطین میں شہادت کی سعادت حاصل کرنے کی آرزو ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قبلہ اول کے دفاع کے لیے جہاد فرض ہوچکا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سوشل میڈیا پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں علامہ یوسف القرضاوی نے کہا کہ انہیں افسوس ہے کہ وہ قبلہ اول کے دفاع کے لیے کچھ نہ کرسکے۔ مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے وہ شہید ہونا چاہتے ہیں اور یہ ان کی سب سے بڑی آزور ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹویٹر‘ پر پوسٹ ایک بیان میں علامہ یوسف القرضاوی نے کہا کہ مسجد اقصیٰ اور القدس جب بھی ہمیں پکاریں گے ہمارے مردو زن، بوڑھے اور جواں سب اس پکار پر لبیک کہتے ہوئے مقدسات کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے کو تیار ہوں گے۔
انہوں نے مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کو صہیونیوں کے ہاتھوں لاحق خطرات کے دفاع کے لیے عالم اسلام میں یکجان ہونے اور سیسہ پلائی دیوار بننے کا مطالبہ کیا۔
كنت أتمنى لو أستطيع أن ألبي نداء القبلة الأولى، وأشارك بشيء في الجهاد من أجل القدس والأقصى الحبيب، وأنال شرف الشهادة في الأرض المباركة. pic.twitter.com/C21M347Ux1
يوسف القرضاوي (@alqaradawy) December 10 2017
ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کا دفاع کرنے والوں کے لیے احادیث میں خوش خبری موجود ہے۔
انہوں نے ایک حدیث شریف کا حوالہ دیا جس کا مفہوم یہ آپ نے فرمایا کہ میری امت کا ایک گروہ دشمن پرغالب رہے گا۔ صحابہ نے پوچھا وہ کون سا گروہ ہوگا توآپ نے فرمایا وہ بیت المقدس اور اطراف المقدس کا گروہ ہوگا۔
علامہ یوسف القرضاوی نے اپنے بیان میں فلسطین کی تحریک آزادی، مسجدا اقصیٰ اور بیت المقدس کے دفاع کے لیے فلسطینیوں کی مسلح جدو جہد کی حمایت کی۔
قال النبي صلى الله عليه وسلم : «لا تزال طائفة من أمتي على الحق ظاهرين، لعدوهم قاهرين، لا يضرهم من جابههم، إلا ما أصابهم من لأواء (أذى) حتى يأتي أمر الله وهم على ذلك»، قالوا: وأين هم يا رسول الله؟ قال: ببيت المقدس وأكناف بيت المقدس».
يوسف القرضاوي (@alqaradawy) December 11 2017