فلسطینی وزارت اطلاعات ونشریات نے صہیونی فوج کی طرف سے احتجاجی مظاہروں کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج اپنے مکروہ جرائم چھپانے اور حقائق سے دنیا کو آگاہ کرنے کی کوششوں پر پابندی عاید کرنے کے لیے صحافیوں کو دانستہ طور پرنشانہ بنا رہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج دانستہ طورپر فلسطینی صحافیوں کو انتقامی حملوں کا نشانہ بنا کر انہیں مرعوب کرنا چاہتی ہے تاکہ صحافی فلسطینیوں کے خلاف صہیونی فوج کی کارروائیوں کی کوریج سے باز رہیں اور فوج فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کا سلسلہ آزادی کے ساتھ جاری رکھے۔
فلسطینی وزارت اطلاعات نے بتایا ہے کہ گذشتہ دو روز کے دوران فلسطین میں امریکی صدر ٹرمپ کے القدس کے بارے میں فیصلے کے رد عمل میں ہونے والے مظاہروں کی کوریج کرنے والے کئی صحافیوں کو بھی زخمی کیا گیا۔
بیان میں عالمی برادری پر زور دیاہے کہ وہ فلسطین میں صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے سلامتی کونسل کی قرارداد 2222 پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے۔