اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے اپنے عوام اور دنیا بھر میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیئے جانے کے امریکی فیصلے کے ردعمل میں ہونے والے احتجاج کا خیر مقدم کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اردنی قوم نے القدس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پرامن احتجاج کرکے بیداری، عزت وقار اور احساس ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے۔
ایک بیان میں اردنی فرمانروا نے کہا کہ اردنی قوم ہمیشہ مسلم امہ کی نبض رہی ہے۔ القدس کے حوالے سے اردنی قوم نے جس طرح کھل کر اظہار یکجہتی اور امریکی صدر کے اقدام کے خلاف احتجاج کیا ہے وہ بہادری کی علامت ہے۔ اس پر نہ صرف اردن بلکہ پوری عرب دنیا اور عالم اسلام کو فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ مملکت اردن اور ہماری قوم کی حفاظت فرمائے۔ ہماری قوم امت اور فرزندان امت کے لیے ایک ڈھال ہے۔
خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے بعد اردن میں وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ان مظاہروں میں تمام شبعہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔