روس کے وزیر خارجہ سیرگی لافروف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے القدس کے حوالے سے یک طرفہ فیصلہ کرکے عالمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔
روسی خبررساں ادارے’سپوٹنک‘ کی رپورٹ کے مطابق وزیرخارجہ لافروف نے اپنے امریکی ہم منصب ریکس ٹیلرسن سے ٹیلیفون پر بات چیت کی ہے اور کہا ہے کہ روس امریکا کی طرف سے ’صدی کی ڈیل‘ کو مشرق وسطیٰ میں فلسطین اسرائیل تنازع کے منصفانہ تصفیے کے طور پردیکھ رہا تھا مگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں اور اسرائیل کے مطالبات کو ایک ہی ضرب میں حل کرنے کے بجائے صرف اسرائیل کی حمایت کی ہے۔ ہم چاہتےہیں کہ ہمیں سمجھا جائے کہ آیا ٹرمپ کے اس اقدام سے مشرق وسطیٰ میں برسوں سے جاری خونی کشیدگی کیسے ختم ہوسکتی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا صدر مقام قرار دینے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی وزارت خارجہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ امریکی سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کے لیے تیاریاں شروع کرے۔