پنج شنبه 01/می/2025

انتفاضہ ’آزادی القدس‘ دو فلسطینی شہید 1200 سے زاید زخمی

ہفتہ 9-دسمبر-2017

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے القدس کے بارے میں غیرمنصفانہ فیصلے پر فلسطین میں آزادی القدس انتفاضہ جاری ہے۔ گذشتہ روز فلسطین بھرمیں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے روایتی دہشت گردی کا مظاہرہ کیا جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید اور سیکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔

ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بم باری کی ہے جس کےنتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔

غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج نےانڈونیشی اسپتال کے قریب بم باری کی جس کے نتیجے میں 54 سالہ فلسطینی شہید اور 15 زخمی ہوگئے۔ شہید فلسطینی کی شناخت ماھر عطاء اللہ کے نام سے کی گئی ہے۔ گذشتہ روز فلسطین بھر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران 1200 کے قریب فلسطینی شہری زخمی ہوگئے ہیں۔

وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے غزہ میں ایک 29 سالہ فلسطینی محمود المصری شہید ہوگیا۔

ہلال احمر فلسطین کے مطابق ادارے کے رضاکاروں نے غزہ اور غرب اردن میں 767 فلسطینیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی۔ ان میں سے سیکڑوں زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

ہلال احمر کے مطابق 61 فلسطینی براہ راست گولیاں لگنے سے 200 ربڑ کی گولیوں، 479 آنسوگیس کی شیلنگ اور 27 فلسطینی  دیگر پرتشدد حربوں میں زخمی ہوئے۔

گزہ کی پٹی میں زخمی ہونے الے 155 فلسطینیوں میں سے تین کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔ آنسوگیس کی شیلنگ سے 65 فلسطینی دم گھٹنے سے بھی متاثر ہوئے جنہیں فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔

خیال رہے کہ کل جمعہ کو فلسطین بھر میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد لاکھوں فلسطینیوں نے سڑکوں پر نکل کر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت بنائے جانے کی مذمت کی۔

مختصر لنک:

کاپی