چهارشنبه 30/آوریل/2025

’ٹرمپ کے اقدام کے بعد امریکا سے فلسطینی تعلقات ختم‘

جمعہ 8-دسمبر-2017

تحریک فتح کی مرکزی کونسل کے سینیر رکن  اور فلسطینی مصالحتی مذاکرات کار عزام الاحمد نے کہا ہے تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی نے امریکا کے ساتھ تعلقات ختم کردیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطین میں قومی حکومت کی تشکیل میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔

سعودی عرب سے نشریات پیش کرنے والے ’الحدث‘ چینل سے بات کرتے ہوئے عزام الاحمد نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سےمقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے بعد امریکا سے تعلقات بے معنی ہوچکے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلسطینی سیاسی جماعتوں نے حکومت کی تشکیل کی راہ میں حائل مشکلات حل کر لی ہیں۔ فلسطین میں سیاسی عمل میں اب کوئی رکاوٹ نہیں۔ فلسطینی حکومت دن رات  اپنی ذمہ داریاں ادا کررہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں فتحاوی رہ نما کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں حکومتی شعبوں کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے تمام اقدامات سرعت کے ساتھ مکمل کرلیے ہیں۔ بدھ اور جمعرات  کو بیشتر وزارتوں  نے غزہ میں اپنا انتظام سنھبال لیا ہے۔

عزام الاحمد نے کہا کہ پرانے ملازمین اپنے عہدے پر بحال کردیے گئے ہیں۔ اختلافات کے بعد بھرتی کیے گئے ملازمین کا مسئلہ طے شدہ وقت کے اندر اندر حل کرلیا جائے گا۔

عزام الاحمد نے کہا کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ سے ہونے والی ملاقات میں اگلے دنوں اور چند ہفتوں کے دوران مصالحتی عمل کو مزید مستحکم کرنے سے اتفاق کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے القدس کے بارے میں اقدام کے بعد فلسطینیوں میں مصالحت کی زورت اور دو چند ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے القدس بارے اعلان کے بعد فلسطینی اتھارٹی اور واشنگٹن کے درمیان رابطے ختم ہیں۔ انہوں نےکہاکہ امریکی اقدام کے بعد آنے والے دنوں میں فلسطینی حکومت جوابی اقدامات کرے گی۔

مختصر لنک:

کاپی