امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے اعلان پر فلسطین بھر میں شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ آج جمعرات کو فلسطین میں مذہبی اور سیاسی جماعتوں کی اپیل پر ملک گیر ’یوم الغضب‘ منایا جا رہا ہے۔ فلسطین کے تمام بڑے اور چھوٹے شہروں میں امریکا کی اسرائیل نوازی کے خلاف عوام سڑکوں پرہیں۔ نظام زندگی مفلوج ہے۔
ملک کے تمام طبقات کی طرف سے آج ہڑتال اور احتجاج کای جا رہا ہے۔ فلسطینی شہروں میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے ذریعے فلسطینی عوام نےامریکی اقدام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے القدس کی آزادی تک جدو جہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق غزہ کی پٹی، غرب اردن، بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے شہروں میں امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے القدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
تاجر برادری نے آج ٹرمپ کے اقدام کے خلاف بہ طور احتجاج کاروباری سرگرمیوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔ فلسطینی جامعامات اوراسکولوں میں تدریسی سرگرمیاں معطل ہیں۔
مشتعل مظاہرین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پتلے ، امریکی اور اسرائیلی پرچم نذرآتش کے ہیں۔ مشتعل مظاہرین نے مسلمان ممالک سے امریکا کا ہر سطح پر بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اسرائیلی فوج طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔