فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز56 یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ جب کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران چھ سو یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
اس دوران قابض فوج نےمسجد اقصیٰ کے چار محافظوں کو حراست میں لے لیا۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے شمالی فلسطین کے شہر اللد میں تلاشی کی کارروائی کے دوران تین فلسطینی وکلاء کو حراست میں لے لیا۔ ادھر بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے چارمحافظوں کو بھی حراست میں لے لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض فوج نے بیت المقدس میں ایک کارروائی کے دوران مسجد اقصیٰ کے چار محافظوں لوئی ابو السعد، احمد ابو علیا، فادی ابو میزر اور قاسم کمال کو کئی گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا۔ بعد ازاں ابو السعد کو ایک اور تفتیشی مرکز منتقل کردیا گیا جب کہ دیگر تین محافظوں کو رہا کردیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے فلسطینی محکمہ اوقاف کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ سوموار کو56 یہودی آبادکاروں نے فول پروف سیکیورٹی میں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں مراکشی دروازے اور باب السلسلہ سے داخل ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے باہر تعینات کی گئی اسرائیلی فولیس نے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی شناخت پریڈ کے ساتھ انہیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ صہیونی فوج کی جانب سے روکنے پر فلسطینی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے صہیونی فوج اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئی۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔