اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے امریکا کی جانب سے متوقع طور پر بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے اور امریکی سفارت خانے کی القدس منتقل کے فیصلے کے رد عمل میں عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس رہ نما اسماعیل ھنیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کی کوشش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ لہٰذا عرب لیگ امریکا کو کسی خطرناک اقدام سے روکنے کے لیے ہنگامی اجلاس منعقد کرے اور پوری عرب قیادت امریکا کو القدس کے بارے میں خطرناک عزائم پر عمل درآمد سے منع کرے۔
حماس کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں حماس رہ نما نے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ القدس کے حوالے سے امریکی اقدامات کے تناظر میں عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس منعقد کریں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکی حکومت نے بیت المقدس کو قابض صہیونی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کی کوشش کی تو اس کے نتیجے میں خطے میں ایک نیا بحران اٹھ کھڑا ہوگا جس کی تمام تر ذمہ داری امریکیوں پرعاید ہوگی۔
اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کی حیثیت سے اپنے مقدس مقامات، وطن اور اپنے حقوق کا دفاع کریں گے۔
دوسری جانب عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل نے امریکی عزائم پر تشویش کا اظہار کیا اور کا کہ وہ عرب لیگ کے مستقل مندوبین کا ایک اہم اجلاس بلانے کے بعد وزراء خارجہ کا ہنگامی اجلاس بلانے پر غور کررہے ہیں۔