اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی حمایت میں پانچ قراردادیں کثرت رائے سے منظور کی گئیں۔ ان قراردادوں میں فلسطین میں اسرائیل کی یہودی آباد کاری کی شدید مذمت کی گئی اور صہیونی ریاست پر زور دیا ہے کہ تنازع فلسطین کے حل کے لیے تمام پر امن ذرائع استعمال کرنے پر زور دیا ہے۔
پہلی قرارداد’ قضیہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے امن ذرائع کا استعمال‘ کے عنوان منظور کی گئی۔ قرارداد کی حمایت میں 157 ملکوں نے ووٹ ڈالا جب کہ سات ممالک نے کینیڈا، اسرائیل، جزائر مارشل، میکرونیزا، ناورو، جزر سلیمان اور امریکا نے مخالفت کی جب کہ آٹھ ممالک آسٹریلیا، کیمرون، فجی، ھنڈوراس، بوباگینیا، بارا گوئے، جنوبی سوڈان اور ٹونگا نے قرارداد کی رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
دوسری قرارداد ’القدس‘ کے عنوان سے پیش کی گئی۔ اس قرارداد میں بیت المقدس میں جاری اسرائیلی توسیع پسندی، فلسطینیوں کے مکانات اور املاک کی مسماری کی مذمت کے ساتھ مقدس مقامات کی بے حرمتی روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔ قرارداد کی حمایت میں 151 ممالک نے رائے دی جب کہ چھ ممالک نے مخالفت اور نو نے رائے شماری میں حصہ نیں لیا۔
تیسری قرارداد فلسطین میں ذرائع ابلاغ کو درپیش مشکلات اور صحافیوں کے مسائل کے بارے میں پیش کی گئی۔ اس قرارداد کی حمایت میں 155 ممالک نے ووٹ دالا، 8 نے مخالفت کی اور آٹھ نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
چوتھی قراداد میں فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی حمایت کی گئی۔ اس قرارداد کی حمایت میں 103 ملکوں نے ووٹ ڈالا، 10 نے مخالفت کی جب کہ 57 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
پانچویں قرارداد بھی فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت میں پیش کی گئی۔ اس قرارداد کی حمایت میں 100 ملکوں نے رائے دی، 10 نے مخالفت کی جب کہ 59 ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔