اقوام متحدہ نے یمن میں جاری خانہ جنگی اور عوام پر اس کے تباہ کن نتائج و اثرات کے بارے میں ایک بار پھر خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ یمن تباہی اور انسانی المیے کے دھانے پر کھڑا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کےسیکٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوگریج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن میں جنگ سے متاثرہ لوگوں تک خوراک اور ادویات کی ناکافی مقدار پہنچ رہی ہے۔ اگر یمن کو انسانی المیے سے نجات دلانا ہے توعالمی برادری کو یمنی عوام کے لیے زیادہ سے زیادہ امداد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ متحارب فریقین کو بھی بھی امدادی کارروائیوں کی مکمل اجازت دینا ہوگی۔
اقوام متحدہ کےعہدیدار نے کہا کہ یمن میں متحارب فریقین کو جنگ سے متاثرہ علاقوں میں امدادی آپریشنز میں مدد فراہم کرنا ہوگی اور متاثرین تک رسائی کے لیے زمینی، فضائی اور سمندری راستے کھولنا ہوں گے۔
ڈوگریک کا مزید کہنا تھا کہ یمن میں ایندھن کی تمام اقسام کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ عام شہری آبادی کے ساتھ اسپتالوں میں بھی بجلی کا بریک ڈاؤن ہے۔ اسپتالوں میں موجود جنریٹر ایندھن نہ ہونے یا مہنگا ہونے کے باعث بند پڑے ہیں اور اس کے نتیجے میں اسپتالوں میں موجود مریضوں اور زخمیوں کی مشکلات بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے امدادی سامان کے ٹرکوں اور مال بردار گاڑیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ تمام فریقین کو یمن میں اسپتالوں میں ایندھن، طبی سہولیات اور پانی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگی۔