اسلامی جہاد نے اسرائیل کی ایک خاتون وزیر کے اس بیان کو مسترد کردیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کے لیے مصر کا جزیرہ نما سیناء موزوں علاقہ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیرہ کا بیان نہ صرف فلسطینی دشمنی کاعکاس ہے بلکہ فلسطینیوں کو ان کے اپنے ملک کے بجائے مصر کے جزیرہ سیناء میں بسانے کی تجویز مصر کے ساتھ دشمنی کا بھی واضح ثبوت ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ جزیرہ نما سیناء مصر کا حصہ ہے اور مصری قوم نے اس کے حصول کے لیے اپنا خون بہایا اور جانوں کی قربانیاں پیش کی ہیں۔ صہیونی ریاست کی طرف سے اس طرح کی تجاویز پیش کرنا فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ مصری قوم سے بھی دشمنی کا واضح ثبوت ہیں۔
قبل ازیں مصر کے وزیرخارجہ سامح شکری نے بھی اسرائیلی وزیرہ کے بیان کو مسترد کردیا ہے اور کہا ان کا ملک جزیرہ نما سیناء میں اسرائیل کو کسی قسم کے عمل دخل کی ذرہ بھی اجازت نہیں دے گا۔
مصر کےایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں سامح شکری نے کہا کہ فلسطینیوں کو جزیرہ نما سیناء میں بسانے کی کسی اسرائیلی تجویز کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ مصر کے مقامی اخبارات میں اسرائیلی خاتون وزیر کا ایک بیان شائع ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جزیرہ نما سینا فلسطینی ریاست کے لیےزیادہ موزوں علاقہ ہے۔
اسرائیلی وزیرہ کے بیان کے رد عمل میں مصری وزیر نے کہا کہ جزیرہ نما سیناء کے شہریوں نے مصر کے دفاع کے لیے اپنا خون پیش کیا ہے۔ ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے اور اسرائیل کو اپنے مقاصد کی تکمیل کے لیے استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔