اسرائیلی کابینہ کی قانون ساز کمیٹی نے شعفاط پناہ گزین کیمپ اور کفر عقب کو مقبوضہ بیت المقدس سے الگ تھلگ کرنے کے ایک بل کی منظوری دی ہے۔ کابینہ کمیٹی سے منظوری کے بعد بل پارلیمنٹ میں رائے شماری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ میں دوسری اور تیسری حتمی رائے شماری کے بعد کفر عقب اور شعفاط کیمپ کو القدس سے الگ تھلگ کرنے کی منظوری دی جائے گی۔
عبرانی اخبارات کے مطابق ارکان کنیسٹ کی اکثریت نے اس بل کی حمایت کی جب کہ صرف سات ارکان نے اس کی مخالفت کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مذکورہ آئینی بل کی منظوری کے بعد اسرائیلی حکومت شعفاط کیمپ اور کفر عقب قصوبوں کو فلسطینیوں سے خالی کرانے کا اختیار حاصل ہوجائے گا۔
کفر عقب اور شعفاط پناہ گزین کیمپ کو خالی کرانے کے لیے بل اسرائیلی وزراء نفتالی بینٹ اور زئیو الکین نے پیش کیا ہے۔ واضح رہے کہ کفر عقب اور شعفاط کیمپ بیت المقدس میں قائم کردہ اسرائیلی دیوار فاصل کے عقب میں واقع ہیں۔
ان دونوں مقامات کو خالی کیے جانے کے بعد ان کی نگرانی اسرائیلی بلدیہ سے علاقائی کونسل کو منتقل ہوجائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق شعفاط کیمپ اور کفر عقب کو القدس سے الگ کرنے کی سازش شہر میں یہودی آبادی کے غلبے کی سازشوں کا حصہ ہے۔
شعفاط کیمپ میں اور کفر عقب میں فلسطینیوں کی تعداد 1 لاکھ 20 ہزار سے زاید ہے۔