اسرائیل کی مرکزی عدالت نے وسطی فلسطین میں چار یہودیوں کے قتل کے الزام میں زیرحراست تین فلسطینی بہادر بیٹوں کو چار بار تا حیات عمر قید اور 60 سال اضافی قید کی سزا سنائی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تینوں فلسطینیوں پر جون 2016ء میں تل ابیب کے قریب ’سارونا مارکیٹ‘ چار یہودی اباد کاروں کو قتل کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
عبرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تین فلسطینیوں محمود، خالد مخامرہ پر قتل عمد اور ان کے کزن یونس زین پران کی معاونت کا الزام عاید کیا گیا ہے۔ تینوں فلسطینیوں پرمجموعی طور پراکتالیس الزامات عاید کیے گئے ہیں۔
تینوں فلسطینی نوجوان جو آپس میں رشتہ دار بھی ہیں غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے یطا قصبے کے رہائشی ہیں۔
ان تینوں پر تین اسرائیلیوں کو ہلاک اور چار کو زخمی کرنے، غیرقانونی اسلحہ رکھنے، اسلحہ خریدنے، قتل، قتل عمد میں معاونت،حملے کے لیے گھڑیاں،چمڑے کے بیگ، جوتے، عینکیں اور دیگر چیزیں خرید کرنے کا الزام عاید کیا گیا۔ اس کے علاوہ ان پر غیرقانونی فائرنگ،’کارل گوستاؤ رائفل‘ خریدنے، دہشت گردی کی کئی دوسری دفعات کےتحت اسے ان پر فرد جرم عاید کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ تینوں فلسطینیوں نے بدھ 8 جون 2016ء کو تل ابیب کے ایک تجارتی مرکز میں فائرنگ کرکے چار یہودیوں کو ہلاک اور اکتالیس کو زخمی کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔