اسرائیل کےایک عبرانی نیوز ویب پورٹل ’وللا‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکومت نے دریائے اردن کے مغربی کنارے اور شام کے مقبوضہ وادی گولان میں ایک نئی شاہراہ تعمیر کرنے کی منظوری دی ہے۔ یہ شاہراہ دونوں علاقوں میں سیاحوں کی آمد ورفت کے لیے ایک نیا ’روٹ‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی عوامی حلقوں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے وادی گولان اور غرب اردن کے درمیان سیاحتی شاہراہ کی تعمیر کو اسرائیل کے ’تہویدی‘ منصوبوں کا تسلسل قرار دیا ہے۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے گذشتہ روز وزیر سیاحت بریو لوین کی تجویز پر غرب اردن کو وادی گولان سے ملانے کے لیے ایک نئی شاہراہ کی تعمیر کی منظوری دی۔
عبرانی میڈیا کے مطابق غرب اردن اور وادی گولان میں سیاحتی شاہراہ کی تعمیر سے سیاحوں کی آمد ورفت میں اضافہ ہوگا اور سیاح وادی گولان کے قدرتی حسین مناظر تک پہنچنے اور سیاحت سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔
خیال رہے کہ صہیونی ریاست نے وادی گولان اور مغربی کنارے کے درمیان سڑک کی تعمیر کی ایک ایسے وقت میں منظوری دی ہے جب دوسری طرف قابض صہیونی ریاست اپنے نام نہاد قیام کی 70 ویں سالگرہ منانے کی تیاریاں کر رہی ہے۔
عبرانی پورٹل کے مطابق وزیراعظم نے اس منصوبے کی تحسین کی ہے اور منصوبے کے لیے 30 لاکھ ڈالر کے بجٹ کی منظوری دی ہے۔