جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ کے قریب مشقیں کسی نئی اسرائیلی جنگ کا پیش خیمہ ہے؟

پیر 27-نومبر-2017

اسرائیل فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر نئی فوجی مشقیں شروع کی ہیں۔ پانچ روز تک جاری رہنے والی ان مشقوں کے ذریعے اسرائیلی فوج کی جنگی استعداد کو بڑھانانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

صہیونی ریاست کی طرف سے بہ ظاہر یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر کسی نئی فوج کشی کے لیے تیار نہیں تاہم تین ہفتے قبل غزہ کی پٹی میں ایک سرنگ پر بمباری میں 12 فلسطینی مجاھدین کی شہادت کے بعد حالات تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہے ہیں۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق فوج نے کل اتوار کی شام سے غزہ کے اطراف میں مشقیں شروع کیں۔ یہ مشقیں جمعرات تک جاری رہیں گی۔

بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ 30 اکتوبر 2017ء کو غزہ کی پٹی کےعلاقے دیر البلح میں ایک سرنگ پر حماس اور اسلامی جہاد کے بارہ کارکنان کی شہادت دراصل غزہ پرحملے کے لیے راہ ہموار کرنے کی کوشش ہے۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی اور نام نہاد صہیونی ریاست کےدرمیان قائم کردہ حفاظتی باڑ اور سرحد پر سیکیورٹی مزید سخت کردی ہے۔ اسرائیلی فوج اور سیاسی قیادت کو بارہ فلسطینیوں کی شہادت کےبعد مجاھدین کی طرف سے اس جرم کا انتقام لیے جانے کا ڈر ہے اور اس خوف نے صہیونیوں کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر راکٹوں سے دفاع کے لیے تیار کردہ ’آئرن ڈوم‘ سسٹم بھی نصب کردیا ہے۔ اس کے علاوہ یہودی آباد کاروں کی غزہ کے قریب سیاحتی سرگرمیاں بھی روک دی گئی ہیں۔
قابض صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینی مزاحمت کاروں کو دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ اگر فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ کی پٹی کے قریب اسرائیلی فوج کے ساتھ چھیڑچھاڑ کی تو فوج بھرپور جنگ پر مجبورہوجائے گی۔

 

مختصر لنک:

کاپی