اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست درجنوں فلسطینی اپنی زندگی کا بیشتر حصہ قابض صہیونی ریاست کی جیلوں میں گذار چکےہیں۔ ان طویل العمر قیدیوں میں مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے شہر حیفا سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ سمیر صالح طہ سرساوی بھی شامل ہیں جو اپنی زندگی کی 29 بہاریں صہیوجیلوں میں گذار چکے ہیں اور اب قید کے تیسیوں سال میں داخل ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق اسیران کے بارے میں اعداد و شمار جمع کرنے والے ادارے’’اسیران اسٹڈی سینٹر‘‘ کے ڈائریکٹر ریاض الاشقر نے بتایا کہ اسیر سرساوی بھی فلسطین کے اسرائیلی جیلوں میں قدیم اسیران میں سے ایک ہیں۔ سروساوی کو قابض فوج نے 24 نومبر1988ء کو مقبوضہ فلسطین کے شہر حیفا سے حراست میں لیا تھا۔ سرساوی پر حیفا کی ایک سڑک پرصہیونی فوجیوں پر بموں سے حملہ کرنے اور بارودی سرنگ کے حملے میں ایک یہودی کو ہلاک اور دوسرے کو زخمی کرنے کے الزام میں تاحیات قید کی سزا کا حکم دیا۔ ریاض الاشقر نے بتایا کہ سمیر سرساوی فلسطین کے ان قدیم ترین سات اسیران میں سے ایک ہیں جنہیں صہیونی جیلوں میں آج تیس سال گذرچکے ہیں۔
ریاض الاشقر نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ صہیونی جیلوں میں زیر حراست قدیم اسیران کی رہائی کے لیے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔