تنظیم آزادی فلسطین کے شعبہ دفاع اراضی و مزاحمت یہودی آباد کاری کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بیت المقدس سے فلسطینی شہریوں کے انخلاء کو ’نیا نکبہ‘ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مزاحمت یہودی آباد کاری دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس اور اس کےاطراف سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی یہودی توسیع پسندی، نسل پرستی اور استعماری پالیسی کا حصہ ہے۔ صہیونی ریاست بیت المقدس سے فلسطینیوں کو باہر نکال کر یہودی آباد کاروں کے لیے آباد کاری کی راہ ہموار کررہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس کے اطراف سے فلسطینی بدوؤں پر عرصہ حیات تنگ کرنا خطرناک توسیع پسندانہ صہیونی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل بیت المقدس میں قائم معالیہ ادومیم یہودی کالونی کی توسیع کے لیے فلسطینی آبادی کو بے دخل کررہا ہے۔ فلسطینیوں کی بے دخلی قابل مذمت اور ایک ’نیا نکبہ‘ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی مشیرقانون افیحائی منڈلبلیٹ بیت المقدس میں 1048 نئے مکانات کی تعمیر کے لیے فلسطینیوں کی اراضی ہتھیانے کی راہ ہموارکررہے ہیں۔