قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں سوسیا کے مقام پر واقع فلسطینیوں کے 20 گھروں کو غیرقانونی قرار دے کر انہیں مسمار کرنے کی تیاری شروع کی ہے۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سپریم کورٹ میں صہیونی انتظامیہ کی طرف سے دائر کردہ ایک درخواست میں عدالت سے سوسیا میں فلسطینوں کے بیس مکانات مسمار کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عدالت فی الحال اس درخواست پرغور کرہی ہے۔
عبرانی اخبارکے مطابق اسرائیلی مشیر قانون اور اٹارنی جنرل افیحائی مندلبلیت کا کہنا ہے کہ سوسیا میں فلسطینیوں کےمکانات غیرقانونی طور پر تعمیر کیے گئے ہیں۔ ان کی مسماری کی راہ میں کوئی آئینی رکاوٹ نہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت نے سوسیا میں 15 مکانات کو جلد از جلد مسمار کرنے کی تیاری کررہی ہے اور وہ اسرائیلی عدالت کے فیصلے کا انتظار نہیں کرنا چاہتی۔
چند ہفتے قبل اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا رواں سال کے دوران سوسیا قصبے کو فلسطینی آبادی سے خالی کرایا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوسیا میں فلسطینیوں کی تمام رہائشی تعمیرات غیرقانونی اور اسرائیلی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر قائم کی گئی ہیں۔
اسرائیل کے سیکیورٹی ذرائع نے خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے حالیہ ہفتوں کے دوران فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر سوسیا قصبے کے فلسطینی میئر جہاد نواجعہ کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام نے پندرہ سے بیس فلسطینی شیلٹرز مسمار کرنے کا منفی فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سوسیا میں فلسطینی شہریوں کو تحفظ فراہم کریں۔