عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن میں ہیضہ کی وباء پر کئی ماہ گذر جانے کے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔ عالمی ادارے کے مطابق کے 27 اپریل سے اب تک یمن میں 9 لاکھ 40 ہزار افراد ہیضہ کی وباء سے ہلاک یا بیمار ہوچکے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 27 اپریل 2017ء کے بعد سے اب تک 9 لاکھ 40 ہزار 768 افراد میں ہیضے کی تشخیص ہوئی جب کہ یمن کے 22 اضلاع کے 300 ڈاریکٹوریٹ میں 2208 افراد ہیضے کے نتیجے میں لقمہ اجل بن چکےہیں۔
یمن کے ہیضے سے متاثرہ علاقوں میں الحدیدہ سب سے آگے ہے جہاں ہیضے سے ایک لاکھ 36 ہزارافراد متاثر ہوئے۔ جب کہ شمال مغربی حجہ گورنری میں 416 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
یمن میں اڑھائی سال سے جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہری متاثر ہوئے ہیں۔ عالمی ادارے اور امدادی تنظیمیں یمن میں جنگ سے متاثرہ اور ہیضے سے بد حال افراد کی بحالی کے لیے سرگرم ہیں۔ ہیضے کی وباء کے پھیلنے کے خطرات میں اضافے کی دیگر وجوہات میں غذائی قلت اور طبی سہولیات کی کمی ہے کیونکہ سب سے زیادہ متاثرہ افراد کی عمریں پانچ سال تک یا اس سے کم کی ہے۔