قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں کل بدھ کو العیساویہ قصبے اور شعفاط کالونی میں فلسطینی شہریوں کے دو گھروں کو غیرقانونی قرار دے کر انہیں منہدم کرڈالا جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت کئی افراد بے گھر ہوئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق العیساویہ میں صہیونی فوج نے شریف محیسن نامی شہری کے مکان کو غیرقانونی قرار دے مسمار کیا جب کہ بیت المقدس ہی میں گذشتہ روز محمد جمال ابو خضیر کے مکان کو مسمار کردیا گیا۔ شریف محیسن نے اپنا مکان 2015ء میں تعمیر کیا تھا۔ یہ مکان 170 مربع میٹر پربنایا گیاتھا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ بدھ کو علی الصباح اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے بیت المقدس کے فلسطینیوں کے گھروں کو گھیرے میں لینے کےبعد بھاری مشینری سےانہیں مسمار کردیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ گھروں میں رہنے والے شہریوں کو انہدائی کارروائی سے قبل ہی باہر نکال دیا گیا تھا جو کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔
اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’بتسلیم‘ کے مطابق سنہ 1967ء کی جنگ کے بعد 2005ء تک اسرائیل نے فلسطینیوں کے سیکڑوں مکانات مسمار کیے ہیں جس کےنتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہوئے۔ سنہ 2005ء کے بعد فلسطینیوں کےخلاف اجتماعی انتقامی کارروائی کے تحت ان کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ شروع کیا گیا جو آج تک جاری ہے۔