اسرائیلی فوج نے غیر روایتی جنگ بالخصوص حیاتیاتی اور کیمیائی اسلحے کے حملوں سے نمٹنےکے لیے نئی مشقیں شروع کی ہیں۔ یہ مشقیں ایسے وقت میں شروع کی گئی ہیں جب عرب ممالک میں بھونچال کی کیفیت ہے اور صہیونی ریاست بھی خود کوغیرمحفوظ سمجھتی ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے داخلی محاذ کو لاحق خطرات کے تناظر میں کئی روز تک فوجی مشقیں کیں۔ اس سے قبل اسرائیل سمیت کثیر الملکی مشقیں بھی اسرائیلی ریاست کی میزبانی میں کی گئیں۔
عبرانی ٹی وی 7 کی رپورٹ کے مطابق غیر روایتی ہتھیاروں کے خطرے کی مشقیں جنوبی تل ابیب کے قریب ’گوش دن‘ میں شروع کی جا رہی ہیں۔ ان مشقوں میں اسرائیلی فوج کی ایمرجنسی یونٹس، شہری دفاع، ڈیوڈ کریسنٹ، تحفظ ماحولیات اور دیگر ادارے حصہ لیں گے۔
عبرانی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ’بانلسن‘ اسپتال تربیتی مشقوں کا مرکز ہوگا جس میں غیر روایتی ہتھیاروں سے نمٹنے کے لیے فوجیوں کو تربیت دینے کے ساتھ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال لانے اور ان کا بروقت علاج کرانے کی تربیت دی جائے گی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فوج کے تربیت یافتہ تفتیشی کتوں کی نگران یونٹ ’عوکٹز‘ نے بھی اپنی مشقیں مکمل کی ہیں۔ صہیونی ریاست کے قیام کے بعد یہ اب تک کی سب سے بڑی مشقیں ہیں۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق فوجی تفتیشی کتوں کو دی جانے والی تربیت فلسطین بالخصوص غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں تیزی کے ساتھ تبدیل ہوتے حالات کے تناظر میں کی گئی ہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے تک جاری رہنے والی مشقوں کے دوران ’عوکٹز‘ یونٹ کے اہلکاروں اور کتوں کو جنگی حالات سے نمٹنے کی خصوصی تربیت فراہم کی گئی۔
کتوں کی مدد سے مطلوب فلسطینیوں کی تلاش، ان کا تعاقب کرنے، اسلحہ کا پتا چلانے اور گم شدہ آباد کاروں اور فوجیوں کی تلاش کا کام کیا جائے گا۔