مغربی ملکوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین ارضیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ سال کرہ ارض کے کئی علاقوں میں خطرناک زلزلے آنے کے خدشات ہیں۔ زلزلوں کا مرکز گنجان آباد علاقے بن سکتے ہیں جس کے نتیجے میں غیر معمولی جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کی گردش کے دوران تیزی کے ساتھ ہونے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں زلزلوں کے زیادہ خطرات ہیں۔
کولوراڈو اور مونٹانا یونیورسٹیوں سےوابستہ ماہرین نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ زمین کی گردش اور زلزلوں کی سرگرمیوں میں آپس میں گہرا تعلق ہے۔ یہ تحقیق برطانوی اخبار ’گارجین‘ میں شائع ہوئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کے اندر سے غیرمعمولی طاقت نکل سکتی ہے جو سطح زمین پر بھونچال جیسے زلزلے کا باعث بن سکتی ہے۔
سائنسدان بیلھم نےاخبار ’دی آبزرور‘ کو بتایا کہ گردش زمین اور طاقت ور زلزلوں کے درمیان گہرا تعلق ہے۔ اس لیے خدشہ ہے کہ آئندہ سال شدید زلزلوں میں اضافے کے ساتھ ان کے دورانیے میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔
اخبار ’رشیا ٹوڈے‘ کی رپورٹ کے مطابق سنہ 1900ء کے بعد ریختر اسکیل پر سات درجے کی شدت کے زلزلوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سالانہ 25 سے 30 شدید زلزلے آئے ہیں جب کہ ان زلزلوں کی اوسط تعداد 15 تک بتائی جاتی ہے۔