اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے عرب لیگ کے قاہرہ میں ہونے والے اجلاس میں لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دینے کی قرارداد مسترد کردی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ حزب اللہ سمیت کوئی مزاحمتی تنظیم دہشت گرد نہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں عرب لیگ کےوزراء خارجہ کے اس بیان کومسترد کردیا ہے جس میں حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس اور حزب اللہ دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گرد اسرائیل ہے جس نے نہتے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال شروع کر رکھا ہے۔
حماس نے عرب لیگ کے اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے کو حیران کن اور افسوسناک قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ عرب لیگ کو فلسطینی قوم کے خلاف جاری اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کیوں دکھائی نہیں دی۔ خطے کی سلامتی کےلیے حزب اللہ خطرہ ہے اور نہ کوئی دوسری مزاحمتی تنظیم سے خطرے ہے۔ پورے خطے اور عالم امن کوصرف اسرائیل سے خطرہ ہے۔
حماس کا کہنا ہےکہ صہیونی ریاست اپنے توسیع پسندانہ عزائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ صہیونی ریاست کی تووسیع پسندی کی روک تھام کے لیے عرب ممالک اور پوری مسلم امہ کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک کا آپس میں الجھنا صہیونی ریاست کو اپنے پنجے پھیلانے کا موقع دینے کےمترادف ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ کے وزراء خارجہ اجلاس میں لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کو دہشت گرد قرار دیتےہوئے ایران اورحزب اللہ کا بھرپور مقابلہ کرنے کا اعلان کیا گیاتھا۔