قطر نے سعودی عرب کی طرف سے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی سپرستی ختم کرنے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر کی امداد کا مقصد جنگ سے تباہ غزہ کی پٹی کی تعمیر نو ہے اور یہ امداد جاری رکھی جائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قطرکے وزیر خارجہ الشیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے ایک بیان میں کہا کہ قطر کی طرف سے دی جانے والی امداد غزہ کی پٹی کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے ہے۔ یہ امداد حماس کے لیے نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دوحہ اپنے داخلی امور میں کسی دوسرے ملک کی مداخلت کو قبول نہیں کرے گا۔
واشنگٹن میں ایک تھینک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرحمان آل ثانی کا کہنا تھا کہ ان کے ملک نے حماس کی مدد کی نہ آئندہ کرے گا، قطر صرف غزہ کی پٹی کے محصورین اور جنگ سے تباہ حال شہریوں کی مدد کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قطری وزیرخارجہ عادل الجبیر کا حماس کی سرپرستی ختم کرنے کا مطالبہ قطر کے اندرونی امور میں مداخلت کے مترادف ہے۔
ادھر حماس نے بھی قطری وزیرخارجہ عادل الجبیر کے بیان کو حیران کن اور تشویشناک قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ قطری وزیرخارجہ کا قطر پر حماس کے حوالے سے دباؤ فلسطینیوں کے اندرونی امور میں مداخلت کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے قطر سے مطالبہ کیا تھا کہ دوحہ حماس کی سرپرستی چھوڑ دے تاکہ فلسطینی دھڑوں میں جاری مصالحتی عمل کو حتمی شکل دی جا سکے۔