قابض صہیونی فوج کی جانب سے فلسطینی صحافیوں کو بیت المقدس کے تاریخی قصبے اور مسجد اقصیٰ سے متصل مقام باب العامود میں داخلے سے روک دیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز دو فلسطینی فوٹوجرنلسٹ اپنے پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کےدوران ’القدس میں آپ کی میٹھی تصویر‘ اسائنمٹ کے لیے تصاویر کے حصول کی خاطر داخل ہونا چاہتے تھے مگر قابض فوج نے انہیں کسی بھی ابلاغی سرگرمی سے روک دیا۔
متاثرہ مقامی صحافی یامن طوطح نے بتایا کہ وہ باب العامود میں داخل ہونے کے لیے اس کے مرکزی داخلی راستے پر پہنچے تو وہاں پر متعین اسرائیلی فوجیوں نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔
طوطح نے بتایا کہ قابض صہیونی فوج نےان کے ساتھ غیرذمہ دارانہ طرز عمل اپنایا اور انہیں زدو کوب کیا۔
طوطح کا کہنا تھا کہ وہ باب العامود میں صہیونی فوج کی موجودگی اور جگہ کی تاریخی یاد گار تصاویر بنانا چاہتے تھے۔
یہ تصاویر دو روز قبل ٹوئٹر پر شروع کی جانے والی مہم’القدس میں’آپ کی میٹھی تصویر ھیش ٹیگ‘ مہم کے لیےتصاویر حاصل کرنا چاہتے تھے تاہم صہیونی فوج نے انہیں آگے جانے اور تصاوہر لینے سے منع کردیا تھا۔
ایک اور صحافی نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ صہیونی انٹیلی جنس حکام اور پولیس نے انہیں باب العامود میں جانے سے روک دیا، ان کا گھیراؤ کرنے کے بعد دھمکی آمیز انداز میں وہاں سے نکل جانے کا کہا گیا۔ صہیونی فوج نے کہا کہ اگر انہوں نے باب العامود سے تصاویر لینے کی کوشش کی تو ان کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی۔