فلسطینی دھڑوں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور تحریک فتح درمیان طے پائے مصالحتی معاہدے کے بعد جہاں فلسطین بھرمیں عوامی حلقوں کی طرف سے اطمینان اور خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں میں بھی خوشی اور مسرت پائی جا رہی ہے۔
سابق اسیر رہ نما حسام ابو دیہ نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں میں مصالحت کے نتیجے میں اسیران میں بھی خوشی پائی جا رہی ہے۔
ابو دیہ نے کہا کہ فلسطینیوں میں مصالحت نے اسیران میں بھی خوشی کی لہر پیدا کی ہے۔ اسیران کو توقع ہے کہ فلسطینی دھڑے مصرکی زیرنگرانی طے پائے مفاہمتی معاہدے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ اسیران کی خواہش ہے کہ فلسطینی دھڑے مصالحتی عمل کو آگے بڑھانے کے لیے مزید لچک کا مظاہرہ کریں گے۔
مرکزاطلاعا فلسطین سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیلی زندانوں میں 700 فلسطینی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل ہیں۔