جمعه 15/نوامبر/2024

امریکی فلسطینی قوم کو بلیک میل کرنے کی سیاست بند کرے:نبیل شعث

اتوار 19-نومبر-2017

فلسطینی اتھارٹی کے مشیر اور تعلقات عامہ کے شعبے کےسربراہ نبیل شعث نے امریکی حکومت کی طرف سے دی گئی دھمکیوں کو فلسطینی قوم کو بلیک میل کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے نبیل شعث کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی امریکی انتظامیہ کی بلیک میلنگ اور دباؤ کوکسی صورت میں قبول نہیں کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ مبہم بات چیت کوئی معنی نہیں رکھتی۔ امریکا نے تنظیم آزادی فلسطین کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی تو اس کے نتیجے میں فلسطینی جوابی اقدام پر مجبور ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں نبیل شعث کا کہنا تھا کہ ان کے پاس فلسطینی اتھارٹی یا پی ایل او کے امریکا میں دفاتر بند کیے جانے سے متعلق کسی قسم کی معلومات نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کا ہدف اور مقصد واضح ہے۔ ہم کوئی غیر منطقی حل کسی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔

فلسطینی رہ نما کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو سنہ 1967ء کی حدود سے پچھے ہٹنا ہوگا۔ غزہ ، غرب اردن اور بیت المقدس پر مشتمل آزاد اور مکمل خود مختار فلسطینی ریاست سے کم ہم کسی مطالبے پر راضی نہیں ہوں گے۔

انہوں نے امریکیوں کو واضح اور دوٹوک الفاظ میں پیغام دیا کہ وہ فلسطینیوں کو دباؤ میں لانے اور دھمکیوں کی سیاست کے بجائے اسرائیل پر دباؤ ڈالے جس نے فلسطینیوں کےدیرینہ حقوق بالخصوص حق خود ارادیت دبا رکھا ہے۔

خیال رہے کہ کل ہفتے کے روز امریکا کی طرف سے ایک دھمکی آمیز بیان جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ بامقصد بات چیت کا عمل فوری شروع کرے ورنہ واشنگٹن میں قائم تنظیم آزادی کے مراکز اور فلسطینی مشن کو بند کردیا جائے گا۔

امریکا کے دھمکی آمیز بیان کے جواب میں فلسطینی اتھارٹی اور تنظیم آزادی فلسطین نےامریکی دھمکیوں کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ فلسطینی قیادت کی طرف سے امریکا پر واضح کیا گیا ہے کہ اگر اس نے واشنگٹن میں ’پی ایل او‘ کے مراکز بند کئے تو امریکا کے ساتھ ہرطرح رابطے معطل کردیے جائیں گے۔

مختصر لنک:

کاپی