قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں کل بدھ کو ایک شہید کے اہل خانہ کے مکان سمیت دو مکانات کو دھماکوں سے اڑا دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو مکانات مسماری کے ویڈیو کلپس موصول ہوئے ہیں۔ انہیں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا ہے جہاں مکانات مسماری کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ بدھ کو علی الصباح اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے بیت المقدس کے سوریک قصبے میں شہید فلسطینی نمر الجمل کے اہل خانہ کے گھرکا محاصرہ کیا۔ مکان کو چاروں طرف سے گھیرے میں لینے کےبعد اس اس کی اندرونی اور بیرونی دیواروں میں ڈرل کی مدد سے سوراخ کیے گئے اور ان سوراخوں میں بارود سے بھری کیبلیں فٹ کی گئیں۔ اس کے بعد مکانوں کو زور دار دھمکاے سے اڑا دیا گیا۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ گھروں میں رہنے والے شہریوں کو انہدائی کارروائی سے قبل ہی باہر نکال دیا گیا تھا جو کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔
خیال رہے کہ الجمل کو اسرائیلی فوج نے ستمبر میں ’ھار آدار‘ یہودی کالونی میں گھس کر تین یہودی فوجیوں کو ہلاک کرنے کے دوران گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
نمر الجمل نے یہ مزاحمتی کارروائی 27 ستمبر 2017ء کو کی تھی، جس کے بعد اسرائیلی فوج نے شمال مغربی بیت المقدس میں واقع اس کے مکان کو خالی کرانے کے احکامات دیے تھے۔
اسرائیلی فوج گذشتہ کچھ عرصے سے مزاحمتی کارروائیوں میں ملوث قرار دیے گئے فلسطینیوں کے اہل خانہ کو اجتماعی سزا دینے کے لیے ان کے گھروں کی مسماری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ہے۔
ادھر اسی سیاق میں بیت المقدس میں العیساویہ کے مقام پر اسرائیلی فوج نے بلڈوزروں کی مددسے ایک مکان مسمار کردیا۔
العیساویہ میں مسمار کردہ مکان ابراہیم سلامہ نامی شہری کا بتایا جاتا ہے۔ صہیونی حکام نے چند روز قبل اس مکان کوغیرقانونی قرار دے کر اسے مسمار کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے ابراہیم سلامہ کا مکان بلڈوزر کی مدد سے زمین بوس کردیا۔