پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیلی خفیہ ادارے’شاباک‘ کے افسران بھی جنسی جرائم میں ملوث

جمعرات 16-نومبر-2017

اسرائیل کے عبرانی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ خفیہ ادارے’شاباک‘ کے سینیر افسران بھی ماتحت خواتین کی آبر ریزی جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔

کثیرالاشاعت اخبار ’معاریو‘ کے مطابق بیت المقدس میں قائم ’مجسٹریٹ‘ عدالت کے جج ایٹان کوھین‘ نے خفیہ ادارے’شاباک‘ کے افسروں سے جنسی جرائم میں ملوث ہونے کے واقعات کی تفتیش کی خبر میڈیا کو جاری کرنے کی اجازت دی ہے جس کے بعد پتا چلا ہے کہ عدالت اس نوعیت کے کیسز کی چھان بین کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق عدالتی اجازت کے بعد پریس کو جاری خبر میں بتایا گیا ہے کہ ’شاباک‘ کے کئی سینیر افسران پر اسی ادارے میں کام کرنے والی خواتین پرجنسی تشدد کے الزامات ہیں۔ یہ الزامات خواتین کی جانب کی شکایات کے بعد کیے گئے ہیں۔

اسرائیلی مجسٹریٹ جج نے فی الحال شاباک کے ان  افسران کی شناخت ظاہر کرنے کی اجازت نہیں دی جو مبینہ طور پر جنسی جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں۔ اس حوالے سےوزارت قانون کے تحت پولیس چھان بین کررہی ہے۔

دو ہفتے قبل اسرائیلی اخبارات میں شائع ہونے والی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ پولیس خفیہ ادارے’شاباک‘ کے تین اہلکاروں پر اسی ادارے کی خواتین ورکروں کے ساتھ جنسی جرائم میں ملوث پائے گئے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔

یہ شکایت ایک خاتون اہلکار کی جانب سے کی گئی تھی جس نے بتایا تھا کہ ادارے کے تین اہلکاروں نے اس کے ساتھ غیراخلاقی رویہ اپنایا تھا۔

 

مختصر لنک:

کاپی