صہیونی ریاست نے اردن پر عمان میں سفارت خانہ دوبارہ کھلوانے کے لیے مختلف طریقوں سے دباؤ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ رپورٹس کےمطابق قابض صہیونی فوج نے بحر مردار کینال منصوبے کو بند کرنے کی دھمکی دے کر اردن کو بلیک میل کرنے کی نئی سازش شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی حکام نے اردن کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے عمان میں چند ماہ قبل بند کیے گئے سفارت خانے کو کھلوانے کا فیصلہ نہ کیا تو اسرائیل دونوں ملکوں کے اشتراک سےجاری بحر مردار کینال منصوبے پر کام روک دے گا۔
خیال رہے کہ اردن نے تین ماہ قبل اسرائیلی سفارت خانہ بند کرتے ہوئے اسرائیلی خاتون سفیرہ کو اس وقت ملک سے نکال دیا تھا جب سفارت خانے کے ایک سیکیورٹی گارڈ نے دو اردنی شہری قتل کردیے تھے۔ اس واقعے کے نتیجے میں دونوں ملکوں میں سخت کشیدگی سامنے آئی تھی۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اردن سے بے دخل سفیرہ اور دو اردنی شہریوں کے قاتل اہلکار کو اپنے دفتر میں مدعو کرکے انہیں شاباش دی تھی۔ اس پر اردن نے مزید سخت موقف اپناتے ہوئے صہیونی خاتون سفیر کی واپسی کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے عہدیداروں اور قومی سلامتی کونسل کے ارکان نے اردنی حکومت کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ عمان میں اسرائیلی سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کرے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو دونوں ملکوں کے اشتراک سے جاری بحر مردار کینال پروجیکٹ پر کام روک دیا جائے گا۔
صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ اردن کو ملک سے نکالے گئے اسرائیلی سفارت کاروں کو واپس جانے کی اجازت دینا ہو گی۔
عبرانی ٹی 10 کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب کے دھمکی آمیز موقف اور بلیک میلنگ کی کوشش پر اردن کی طرف سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔