فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز88 یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے مسجد الاقصیٰ میں منگل کو77 یہودی آبادکاروں نے دن کے پہلے حصے میں دسیوں یہودیوں نے اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں نے قبلہ اول کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ اس کے علاوہ ایک درجن کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے بھی مسجد اقصیٰ میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئی۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے باہر تعینات کی گئی اسرائیلی فولیس نے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی شناخت پریڈ کے ساتھ انہیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ صہیونی فوج کی جانب سے روکنے پر فلسطینی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے صہیونی فوج اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مسجد اقصیٰ کے ’باب السلسلہ‘ کے باہر یہودی آباد کاروں اشتعال انگیز حرکات کیں جس پرفلسطینی شہری سخت مشتعل ہوگئے تاہم قابض فوج اور پولیس نے فلسطینی شہریوں کو یہودیوں کےقریب آنے سے روک دیا۔
خیال رہے کہ قبلہ اول کی بے حرمتی اور نام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کی حرمت کی پامالی یہودی اشرار کا معمول بن چکا ہے۔ مقدس مقام کی مسلسل بے حرمتی اسرائیل کی سرکاری سرپرستی اور پولیس و فوج کی مکمل نگرانی میں ہوتی ہے۔