سوئٹرزلینڈ کی حکومت نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے دور میں بھرتی ہونے والے سرکاری ملازمین کے ادغام میں معاونت کا یقین دلایا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوئس حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی کے عوام کے مسائل کے حل میں معاونت کے لیے سنجیدہ ہے۔
اس سلسلے میں سوئس حکومت نے فلسطینیوں کے در میان مصالحت سے قبل ایک فارمولہ پیش کیا تھا۔ فلسطینی مصالحت کے بعد سوئس حکومت اس فارمولےکو آگے بڑھانے میں معاونت کے لیے تیار ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کےسرکاری ملازمین کو پبلک سیکٹر میں مدغم کیا جا سکتا ہے۔
بیان میں سوئس حکومت نے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے علاقے پر عاید کردہ پابندیاں ختم کرے۔ بالخصوص غزہ کی پٹی میں بجلی، صحت، پانی،سیورج اور ماحولیات کے مسائل کے حل کے لیے فوری اور موثر اقدامات کیے جائیں۔
سوئس حکومت نےفلسطینی دھڑوں کے درمیان 12 اکتوبر کو مصر کی زیرنگرانی طے پائے مصالحتی معاہدے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس معاہدے سے غزہ کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں مدد ملے گی اور ان کی مشکلات کم ہوں گی۔