قابض اور ناپاک صہیونی اشرار کی جانب سے فلسطین کی دونوں بڑی مساجد مسجد اقصیٰ اور مسجد ابراہیمی کا تقدس مسلسل پامال کیا جا رہا ہے۔ مذہبی رسومات کی ادائی اور مذہبی تہوار کی آڑ میں گذشتہ روز 35 ہزار یہودی شرپسند مسجد ابراہیمی میں داخل ہوئے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
خیال رہے کہ ان دنوں اسرائیل میں یہودیوں کے مذہبی تہواروں اور مذہبی رسومات کی آڑ میں غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں واقع جامع مسجد ابراہیمی میں ہزاروں یہودیوں کی آمد ورفت کا سلسلہ جاری ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق گذشتہ روز مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں 35 ہزار یہودی مسجد ابراہیمی میں داخل ہوئے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بارڈر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے یہودی شرپسندوں کومسجد ابراہیمی میں داخلے کے لیے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 1994ء میں اسرائیل نے مسجد ابراہیمی کو مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کردیا تھا۔ مسجد ابراہیمی کی تقسیم کی راہ ہموار کرنے کے لیے ایک یہودی دہشت گرد نے مسجد ابراہیمی میں نماز فجر کے وقت گھر کس درجنوں نمازیوں کو شہید اور زخمی کردیا جس کے بعد مسجد کو بند کر دیا گیا۔
فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی روز سے اسرائیلی فوج اور پولیس نے مسجد ابراہیمی کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ مسجد میں صرف یہودیوں کو داخلے کی اجازت دی جاتی ہے۔ فلسطینی شہریوں کو مسجد میں اذان اور نماز کی ادائی سے مسلسل روکا جا رہا ہے۔
رواں سال جولائی میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت نے الخلیل شہر اور مسجد ابراہیمی کو اسلامی تاریخ وثقافت کا حصہ قرار دیا تھا۔