اسرائیل کی فوجی عدالت ’عوفر‘نے فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والے دو سگے بھائیوں کو نومبر 2015ء اور جنوری 2016ء کے دوران فائرنگ کے واقعات میں مورد الزام ٹھہراتے ہوئے عمر قید اور 60 ہزار شیکل جرمانہ کی سزائیں سنائی ہیں۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق دونوں سگے بھائیوں 23 سالہ ناصر اور 33 سالہ اکرم بدوی کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے۔ انہیں سنہ 2015ء اور 2016ء کے دوران فائرنگ کے متعدد واقعات میں یہودی آباد کاروں کو ہلاک اور زخمی کرنے کے الزامات میں عمر قید اور ساٹھ ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔
ان پرعاید کردہ فرد جرم کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ فرد دونوں نے 12 مرتبہ یہودی آباد کاروں پرقاتلانہ حملے کیے۔
اکرم بدوی اور اس کے بھائی ناصر کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ فروری میں الخلیل شہر کی ابو اسنینہ کالونی سے حراست میں لیا تھا۔ ان کے قبضے سے کارلو ماڈل کی ایک بندوق بھی ضبط کی گئی تھی۔
اسرائیلی داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے’شاباک‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں سگے بھائیوں کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ سے ہے۔ انہوں نے چھ نومبر 2015ء کو ایک گوریلا کارروائی میں یہودی آباد کاروں پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں دو یہودی زخمی ہوگئے تھے۔ اس نے بندوق الخلیل کی ایک مسجد میں چھپا رکھی تھی۔